رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، مراجع تقلید قم میں سے حضرت آیت الله ناصر مکارم شیرازی نے سپہ بینک کی سیکورٹی ٹیم سے ملاقات میں ماہ شعبان کی مبارک مناسبتوں اور ماہ مبارک رمضان کی مبارکباد پیش کی اور کہا : بینکوں کی تاسیس کا مقصد لوگوں کی اموال کی حفاظت ہے ۔
اس مرجع تقلید نے مزید کہا: بینکوں کی تاسیس سے پہلے لوگ اپنے اموال کی حفاظت میں فراوان مشکلات سے روبرو تھے مگر آج بینک ، لوگوں کے اموال کا محافظ ہے اور لوگوں کو اس بات کا یقین ہے کہ ان کے مال ایک آنا بھی برباد نہیں ہوتا ، یہ وہ ضروری ذمہ داریاں ہیں جو بینکوں کے دوش پر ہیں ۔
انہوں نے مال و سرمایہ کو صحیح اقتصادی راستے پر لگانا بینکوں کی تشکیل کا فلسفہ جانا اور کہا: ہر کوئی مختصر سا مال بینکوں میں رکھتا ہے مگر یہ تھوڑے تھوڑے سرمایہ ایک جگہ یکجا ہوکر عظیم سرمایے بن جاتے ہیں کہ جسے مختلف اقتصادی راستہ میں استفادہ کیا جاسکتا ہے ۔
حضرت آیت الله مکارم شیرازی نے مزید کہا: بینکوں میں لوگوں کا کم سرمایہ، بارش کے قطرات کے مانند ہے کہ ان بارش کے قطرات کو ایک ڈیم میں یکجا کر کے لائٹ بنائی جاسکتی اور رزعی مسائل میں استفادہ کیا جاسکتا ہے ، دور حاضر میں مختصر سرمایہ کی کوئی اہمیت نہیں ہے لہذا ان مختصر سرمایہ کو بینکوں میں رکھ کر ایک دوسرے سے جوڑا جائے تاکہ مناسب اقتصادی کام ہوسکے ۔
انہوں نے کہا: ملک کی اقتصادی مشکلات ، سیاسی مشکلات سے کہیں زیادہ ہے کہا: ملک کی سیاسی مشکل کی بنیاد بھی اقتصادی مشکل ہے کہ جس کے دور کرنے کا اہم وسیلہ بینک ہیں ۔/۹۸۸/ ن۹۷۷